مندرجات کا رخ کریں

قیلولہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قیلولہ (انگریزی: Nap) ایک مختصر مدت کی نیند ہے، جو عمومًا دن کے وقت لی جاتی ہے جو معمول کی رات کی نیند کے ساتھ لی جاتی ہے۔ قیلولہ کئی بار نیند کے غلبے کی وجہ سے لیا جاتا ہے۔ مختلف ثقافتوں میں قیلولہ کرنے، بہ طور خاص کام کے دنوں میں کرنے کے تعلق سے رویہ مختلف ہے۔ کئی مغربی ثقافتوں میں بچوں اور بزرگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دن کے وقت قیلولہ کریں گے اور اس وجہ سے ان کو الگ سے وقت اور جگہ فراہم کی جاتی ہے۔ کچھ ثقافتوں میں کام کرنے والے بالغوں سے دن میں نہیں سونے کی توقع کی جاتی ہے اور دوران ملازمت قیلولہ کو وسیع طور پر ناقابل قبول سمجھا جاتا ہے۔ تاہم گرم موسم کے کچھ ممالک میں، جہاں دن کا سب سے کھانا دو پہر میں فراہم کیا جاتا ہے، قیلولہ کے لیے میعاد مقرر ہے، جس کے بعد لوگوں کو کام پر لوٹ کر آنا ہوتا ہے۔

اسلام میں قیلولہ کرنا سنت رسول اللہ ہے ۔ بخاری کی حدیث نمبر6279 کے مطابق سھل بن سعد کہتے ہیں

ہم کھانا اور قیلولہ نماز جمعہ کے بعد کیا کرتے تھے۔ اور

انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیلولہ (دوپہر کا سونا)

مفہوم

[ترمیم]

فیومی نے کہا: نصف النہارکے وقت سونا (المصباح المنیر)

صنعانی نے ذکر کیا: نصف النہار کے وقت راحت حاصل کرنا، گرچہ نیند سے نہ سویا جائے ۔(سبل السلام)

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قیلولہ کا وقت کیا ہے ؟

اس سلسلے میں علما کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے ۔ کسی نے زوال سے پہلے اور کسی نے زوال کے بعد لکھا ہے مگر احادیث پہ غورو خوض سے پتہ چلتا ہے کہ قیلولہ ظہر کی نماز کے بعد ہے کیونکہ نصف النہار یعنی دن کے نصف ہونے کی ابتدا ظہر کی نماز سے ہوتی ہے تو قیلولہ ظہر کی نماز کے بعد ہی ہوگا۔ اور یہ یقینی ہے کہ ظہر سے پہلے دن کا نصف نہیں ہوتا گویا جب تک سورج نصف آسمان میں نہ آجائے قیلولہ کا وقت نہیں ہوتا۔

قیلولہ کرنا سنت ہے اور متعدد صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز کے بعد قیلولہ کرتے تھے اور صحابہ کرام بھی قیلولہ کیا کرتے تھے ۔

احادیث قیلولہ

[ترمیم]

(1) عن حميد قال: سمعت انسا يقول:"كنا نبكر إلى الجمعة ثم نقيل".(صحیح البخاری : 940) ترجمہ : سیدنا انس رضی اللہ عنہ ، فرماتے تھے کہ ہم جمعہ سویرے پڑھتے، اس کے بعد دوپہر کی نیند لیتے، قیلولہ کرتے تھے۔

(2) عن سهل قال:"كنا نصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم الجمعة ثم تكون القائلة".(صحیح البخاری :941)

ترجمہ : سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انھوں نے بتلایا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ پڑھتے، پھر دوپہر کی نیند لیا کرتے، قیلولہ کیا کرتے تھے۔

(3) حدثنا عبد الله بن مسلمة قال: حدثنا ابن ابي حازم عن ابيه عن سهل بهذا وقال:"ما كنا نقيل ولا نتغدى إلا بعد الجمعة".(صحیح البخاری : 939)

ترجمہ : سہل بن سعد نے یہی بیان کیا اور فرمایا کہ دوپہر کا قیلولہ اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد رکھتے تھے۔

(4) عن سهل بن سعد رضي الله عنه قال: ما كنا نقيل ولا نتغذى إلا بعد الجمعة في عهد النبي صلى الله عليه وسلم.(صحیح مسلم)

ترجمہ : سہل بن سعد نے بیان کیا اور فرمایا نبی ﷺ کے عہد میں ہم لوگ جمعہ کی نماز کے بعد ہی کھانا کھاتے تھے اور قیلولہ کرتے تھے ۔

(5) قال رسول الله صلي الله عليه وسلم :قيلوا،فإن الشياطين لا تقيل ( السلسلة الصحيحة للألباني:1647)

ترجمہ : قیلولہ کیا کرو کیونکہ شیاطین قیلولہ نہیں کرتے۔

(6)رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :اسْتَعِينُوا بِطَعَامِ السَّحَرِ عَلَى صِيَامِ النَّهَارِ، وَبِالْقَيْلُولَةِ عَلَى قِيَامِ اللَّيْلِ(ابن ماجہ )

ترجمہ : دوپہر کو تھوڑی دیر آرام کر کے قیام اللیل میں سہولت حاصل کرو ،اور سحری کھا کر دن میں روزے کے لیے حاصل کرو۔ روایت کا حکم : یہ ضعیف ہے کیونکہ اس کی سند میں زمعہ بن صالح ضعیف راوی ہے۔ دیکھیے ضعیف سنن ابن ماجہ للالبانی۔

طبی فوائد

[ترمیم]

مذکورہ بالا روایت کافی ہیں اس بات کو جاننے کے لیے کہ قیلولہ کرنا سنت ہے ۔ اب قیلولہ کے طبی فوائد دیکھتے ہیں ۔

(1) قیلولہ کرنے والے افراد میں دل کی بیماریوں سے ہلاک ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

(2) قیلولہ کرنے سے لوگ نشیط ہو جاتے ہیں اور ان کے ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

(3) قیلولے کے نتیجے میں بلڈ پریشر میں کمی ، خون کے نظام میں بہتری کے ساتھ فالج اور ہارٹ اٹیک کے خطرے میں بھی کمی واقع ہونے پہ تجربہ کیا گیا ہے ۔

(4) ذہنی دباؤ کے مریضوں میں دوپہر کے وقت سونے سے ذہنی دباؤ میں کمی دیکھی گئی۔

(5) رات کو بہترین نیند نصیب ہوتی ہے ، صبح سویرے جاگنے اور اگلے دن کام چستی سے کام کرنے پہ کافی مدد ملتی ہے ۔

(6) بچوں کے لیے قیلولہ مزید فائدہ مند ہے ، مثلا ان کی ذہنی قوت کا بڑھاؤ، پڑھائی میں لگن، تعلیم و یاد داشت میں استحکام وغیرہ

دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونا یا قیلولہ کرنا ذہنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ لیڈز یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 20 منٹ کا قیلولہ ذہنی تھکن دور کرنے اور افراد کی مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کا سبب بنتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند ذیابیطس، امراض قلب اور تناؤ جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی کم کرتی ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو رات کو نیند پوری نہیں کرتے ان ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے قیلولہ اشد ضروری ہو جاتا ہے ۔ تحقیق کے مطابق اگر آپ رات کو چھ سے سات گھنٹے کی نیند نہیں لے پاتے تو دوپہر کو بیس منٹ تک کی نیند کارکردگی میں نمایاں مثبت فرق کا باعث بن سکتی ہے۔[1]

اس بات کو جدید طور پر چین کے ماہرین طب نے بھی تسلیم کیا ہے۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]