آفت
آفت (انگریزی: Disaster) ایک سنگین بد نظمی کی کیفیت ہے جو کم وقت یا زیادہ وقت کے لیے ہو سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے وسیع پیمانے پر انسانی، مادی، معاشی یا ماحولیاتی نقصان ہو سکتا ہے جو کسی علاقے کے سماج یا برادی کی اپنے وسائل کے بل بوتے پر جھیلنے کی صلاحیت سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔[1][2] ترقی پزیر ممالک آفات کے ظہور پزیر ہونے کی سورت میں سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں – آفت کی وجہ سے ہونے والی 95 فی صد اموات ترقی پزیر ممالک میں ہوتی ہیں۔ قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصات بھی ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے ترقی پزیر ممالک میں 20 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔ [3][4]
اقسام اور عام زندگی پر اثر
[ترمیم]دنیا میں کئی قسم کی آفتیں دیکھی گئی ہیں۔ ان میں آندھیاں، بادو باراں کے نرغے، گرجتے بادل، کوندتی بجلیاں، سیلابوں کے ریلے، زلزلوں کے جھٹکے، جنگل کی آگ، لینڈ سلائیڈنگ، برفانی تودے وغیرہ بہت ہیں۔ یہ کافی جان و مال اور جغرافیائی تباہی کا باعث بھی بن چکے ہیں۔ قدرتی آفات غریب اور امیر کے مابین فرق کیے بغیر آتی ہیں لیکن طوفانوں، سیلابوں اور زلزلوں سے سب سے زیادہ متاثر غریب ممالک کے عوام ہی ہوتے ہیں۔[5] ان کی جانیں، گھر بار اور عمارتیں اکثر زیادہ نقصان کی زد میں آتے ہیں۔
1993ء میں بھارت کے صوبہ مہاراشٹر کے لاتور اور عثمان آباد علاقوں میں بد ترین زلزلے محسوس ہوئے تھے۔ خبروں کے مطابق اس زلزلے کی وجہ سے ان شہروں میں کم از کم 10,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مہلوکین کے علاوہ لاکھوں لوگ زخمی بھی تھے اور قریب ڈیڑھ لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔[6] اسی سال لگ بھک اس اسی شدت کا ایک زالزلہ جاپان میں دیکھنے میں آیا۔ تاہم اس زلزلے میں کوئی 20 لوگ ہلاگ، 50 زخمی اور 150 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ اس کی وجہ جاپان کی عمدہ منصوبہ بندی اور عمارتوں کی آفات سماوی سے نمٹنے کی صلاحیت تھی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ترقی پزیر ممالک بھی اسی طرح سے اپنی منصوبہ بندی کریں کہ جان و مال آفات کی صورتوں میں کم سے کم نقصان ہو۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "What is a disaster?"۔ www.ifrc.org۔ International Federation of Red Cross and Red Crescent Societies۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2017
- ↑ "Disasters & Emergencies: Definitions" (PDF) (بزبان انگریزی)۔ Addis Ababa: Emergency Humanitarian Action۔ March 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2017 – World Health Organization International سے
- ↑ "World Bank: Disaster Risk Management"۔ 03 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2019
- ↑ Luis Flores Ballesteros. "Who’s getting the worst of natural disasters?"54Pesos.org, 4 October 2008 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ 54pesos.org (Error: unknown archive URL)
- ↑ کیا پاکستان قدرتی آفات کے لیے تیار ہے؟
- ↑ https://www.indiatoday.in/magazine/cover-story/story/19931031-latur-earthquake-leaves-over-10000-people-dead-1.4-lakh-homeless-812025-1993-10-31 Latur earthquake leaves over 10,000 people dead, 1.4 lakh homeless]