نروان (بدھ مت)
شخصیات
بدھ وچن · مسلمہ پالی · مہایان سوترا · مسلمہ چینی · مسلمہ تبتی · تری پٹک |
نروان (سنسکرت: निर्वाण تلفظ: نِروانڑ؛ پالی: निब्बान تلفظ: نِبّانا) کے معنی ”نجات، چھٹکارا، مادّہ سے آزادی، ختم ہونے یا بجھنے کے ہیں“[1] اس لفظی مطابقت کے مطابق جسے نروان حاصل ہو جاتا ہے اس کی زندگی اپنے اختتام کو پہنچ جاتی ہے لیکن یہ ذات کا فنا ہونا نہیں ہے کیونکہ بدھ مت میں ذات کا وجود ہی نہیں ہے یہ فریب نفس کی فنا ہے اور اس کے ساتھ تمام چیزوں کی جو اس فریب کی معاون ہیں یعنی خواہش نفس کی کیونکہ بدھ مت کے مطابق نروان کوئی مردہ شے نہیں ہے بلکہ پناہ محفوظ مقام ہے، سیلابوں کے درمیان میں جزیرہ ہے، پر امن اور با برکت مقام ہے، سلامتی کا گھر ہے، دکھ کا خاتمہ اور مسرت کا اعلیٰ ترین نمونہ ہے، اس کی تعبیر بدھسٹوں کی زبان میں کی جا سکتی ہے کہ نروان وہ حالت ہے جہاں نہ کوئی ٹھوس ہے نہ سیال، نہ حرارت ہے نہ برودت نہ پیدا ہوتا ہے نہ مرتا ہے گویا یہ جنتی یا ابدی سعادت کا دنیوی زندگی میں ایک تجربہ ہے۔ نروان کا مطلب نجات ہے اور جس کو نجات حاصل ہو گئی اس کی ہر خلش دور ہو گئی ابدی مسرت اس کا مقدر بن گئی، گوتم بدھ کو یہ دولت مراقبہ کی حالت میں حاصل ہوئی تھی اس کے حصول کے بعد گوتم بدھ برابر اپنے خطبات میں عوام کو اس طرف راغب کرتے رہے نیز چار عظیم سچائیوں کو اس کے حصول میں مدد گار قرار دیا۔ نروان ایک ایسی حالت کا نام ہے جو ذہنی سانچوں سے بالاتر ہے۔ اس کی حقیقت کو الفاظ کے ذریعہ بیان کرنا ممکن نہیں بس الفاظ میں گوتم بدھ کی زبانی اتنا ہی کہا جا سکتا ہے کہ ”زندگی کی مصیبتوں سے چھٹکارا نروان کی بدولت ہی ممکن ہے“ اس لیے کہ نروان ہی اس فانی دنیا میں انسان کا مطلوب و مقصود حقیقی ہے۔[2]
حوالہ جات
[ترمیم]مزید پڑھیے
[ترمیم]- Ajahn Brahm, "Mindfulness, Bliss, and Beyond: A Meditator's Handbook" (Wisdom Publications 2006) Part II.
- Katukurunde Nanananda, "Nibbana - The Mind Stilled (Vol. I-VII)" (Dharma Grantha Mudrana Bharaya, 2012).
- Kawamura, Bodhisattva Doctrine in Buddhism, Wilfrid Laurier University Press, 1981, pp. 11.
- Christian Lindtner (1997)۔ "Problems of Pre-Canonical Buddhism"۔ Buddhist Studies Review۔ 14 (2)
- Yogi Kanna, "Nirvana: Absolute Freedom" (Kamath Publishing; 2011) 198 pages.
- Steven Collins. Nirvana: Concept, Imagery, Narrative (Cambridge University Press; 2010) 204 pages.