مندرجات کا رخ کریں

ٹونی موریسن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ٹونی موریسن
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Chloe Ardelia Wofford)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 18 فروری 1931ء [2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لورین [9]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 اگست 2019ء (88 سال)[10][9][11][12][13][14][15]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برونکس کاؤنٹی [10][9]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات نمونیا [9]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت [9]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش سیراکیوز، نیو یارک
لورین
نیویارک شہر
اوہائیو   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا [16][17]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل امریکی افریقی [18][19]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب کیتھولک ازم [20]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ،  ایلفا کاپا ایلفا   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ہاورڈ [21]
کورنیل یونیورسٹی [22][21]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے ،ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنفہ [23][24][25][13][26]،  ناول نگار ،  غنائیہ نگار ،  استاد جامعہ [27]،  شاعر [28][29][30]،  بچوں کی ادیبہ ،  شریک مدیر [31]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [32][33][34]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل شاعری ،  ادب   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں جامعہ پرنسٹن [35]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں چشم نیلگوں ،  سولا ،  نغمہ سلیمانی ،  محبوب [27]،  سیاہ بچہ ،  جاز [27]،  فردوس [27]،  عشق ،  ترس ،  گھر ،  خدا بچے کی مدد کرے   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر شخصیات ڈورس لیسنگ ،  ویلیم فالکنر ،  ورجینیا وولف   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 صدارتی تمغا آزادی   (2012)[36]
 نیشنل ہیومنیٹیز میڈل (2000)[22]
نوبل انعام برائے ادب   (1993)[37][38]
پلٹرز انعام برائے فکشن (برائے:محبوب ) (1988)[39]
امریکن بُک ایوارڈ (برائے:محبوب ) (1988)
اینسفیلڈ-وولف بک ایوارڈز (برائے:محبوب ) (1988)[40]
 لیجن آف آنر   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نامزدگیاں
پلٹرز انعام برائے فکشن (1988)  ویکی ڈیٹا پر (P1411) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ٹونی موریسن (پیدائشی نام : شلوئے ارڈیلیا وؤفورڈ، 18 فروری 1931ء – 5 اگست 2019ء)[41] امریکی استاد، پروفیسر، ناول نگار اور ادیب تھیں۔ وہ پرنسٹن یونیورسٹی میں پڑھاتی رہیں۔ ان کا سب سے پہلا ناول ”چشم نیلگوں” (Bluest Eye)۔ 1970ء میں شائع ہوا تھا۔ ان کا دوسرا ناول ”نغمہ سلیمانی” (Song of Solomon) جو 1977ء میں طبع ہوا اس نے پزیرائی و تحسین حاصل کی اور بے تحاشا مقبول ہوا ، یوں وہ قومی سطح کی ادیبہ کے طور پر جانی گئیں۔ اور اسی پر انھیں نیشنل بُک کریٹِکس سرکل اعزاز سے نوازا گیا۔ سال 1987ء میں ناول “محبوب” (Beloved) کے لیے انھیں امریکن بُک اعزاز دیا گیا اور 1988ء میں پُلٹزر اعزاز سے نوازی گئیں۔


امریکا سے تعلق رکھنے والی پہلی عالمی شہرت یافتہ ، نوبل ادبی انعام حاصل کرنے والی سیاہ فام خاتون ادیبہ، ناول نگار پروفیسر ٹونی موریسنہ 1931ء میں اوہایو میں پیدا ہوئیں ۔ وہ ہاورڈ یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون کا بھی منفرد اعزاز رکھتی ہیں ۔ تعلیم سے فراغت کے بعد ایک کالج میں انگریزی ادب کی لیکچرار مقرر ہوئیں اور پروفیسر کے عہدے پر فائز رہنے کے بعد رٹائر ہوئیں۔ وہ کالج میگزین کی ایڈیٹر بھی رہیں ۔ ان کا پہلا ناول The Blueset Eye " انتہائی نیلی آنکھیں " 1970ء میں شائع ہوا۔ ان کا دوسرا ناول Song of Suleman " سلیمان کا گیت" شائع ہوا جس پر انھیں National Book Critics Circle Award عطا کیا گیا 1987 میں ان کا سب سے زیادہ مشہور ناول Beloved شائع ہوا جس پر انھیں Pultzer Prize سے نوازا گیا اس ناول پر ایک فلم بھی بنائی گئی ہے اس ناول کا خلاصہ یہ ہے کہ ایک ماں نے اپنی بیٹی کی عصمت بچانے کے لیے اسے قتل کرنے کا انتہائی افسوسناک قدم اٹھایا ۔ ٹونی موریسن کو 1993 میں ادب کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔ ان کو امریکا کے تمام بڑے ادبی انعامات دیے گئے جبکہ بارک اوباما کے دور میں صدارتی میڈل آف آنر کے اعزاز سے بھی نوازا گیا ۔ 5 اگست 2019ء میں ان کا انتقال ہوا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. https://www.nytimes.com/2019/08/06/books/toni-morrison-dead.html — اخذ شدہ بتاریخ: 15 ستمبر 2023
  2. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Toni-Morrison — بنام: Toni Morrison — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. Toni Morrison, Towering Novelist of the Black Experience, Dies at 88
  4. BD Gest' author ID: https://www.bedetheque.com/auteur-33825-BD-.html — بنام: Toni Morrison — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. انٹرنیٹ سوپرلیٹیو فکشن ڈیٹا بیس آتھر آئی ڈی: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?2776 — بنام: Toni Morrison — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. بنام: Toni MORRISON — NooSFere author ID: https://www.noosfere.org/livres/auteur.asp?NumAuteur=2147196575 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/morrison-toni — بنام: Toni Morrison
  8. بنام: Toni Morrison — abART person ID: https://cs.isabart.org/person/139870
  9. ^ ا ب پ ت ٹ https://www.nytimes.com/2019/08/06/books/toni-morrison-dead.html
  10. ^ ا ب https://www.theguardian.com/books/2019/aug/06/toni-morrison-author-and-pulitzer-winner-dies-aged-88 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2019
  11. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/46648 — بنام: Toni Morrison
  12. Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/6538 — بنام: Toni Morrison
  13. ^ ا ب https://cs.isabart.org/person/139870 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  14. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000019636 — بنام: Toni Morrison — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  15. ربط: فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ — اخذ شدہ بتاریخ: 19 جون 2024
  16. http://www.nytimes.com/1996/09/29/books/english-lessons.html
  17. http://www.nytimes.com/2009/10/11/arts/design/11voge.html?hpw
  18. ISBN 978-0-313-33429-0
  19. عنوان : Notable Black American Women
  20. تاریخ اشاعت: 2 مارچ 2020 — On the Paradoxes of Toni Morrison’s Catholicism — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اگست 2023 — سے آرکائیو اصل — اقتباس: Toni Morrison converted to Catholicism in 1943, while a 12-year-old student at Hawthorne Junior High School in Lorain, Ohio.
  21. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Toni-Morrison
  22. ^ ا ب https://www.neh.gov/about/awards/national-humanities-medals/toni-morrison — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2017
  23. http://www.bbc.co.uk/programmes/articles/LNR9vCvV553p5qcZ7L1kD9/author-collection
  24. http://www.nytimes.com/1996/09/29/nyregion/ambition-in-words-and-images.html
  25. http://www.nytimes.com/movies/movie/191932/Toni-Morrison-A-Writer-s-Work/overview
  26. عنوان : American Women Writers — https://cs.isabart.org/person/139870
  27. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/201875354
  28. http://muse.jhu.edu/journals/african_american_review/v044/44.4.roynon.pdf
  29. http://www.poemhunter.com/toni-morrison/quotations/
  30. http://www.huffingtonpost.com/the-news/reporting/2008/01/24/
  31. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20010082967 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
  32. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120171656 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  33. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20010082967 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
  34. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/6006371
  35. https://pr.princeton.edu/news/96/q4/1025toni.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 5 جنوری 2024
  36. https://www.theguardian.com/books/2012/apr/30/toni-morrison-presidential-medal-freedom — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2019
  37. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/literature/laureates/1993/morrison-facts.html
  38. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  39. https://www.pulitzer.org/news/memoriam-toni-morrison-1931-2019 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2019
  40. http://www.anisfield-wolf.org/winners/winners-by-year/#year-1989 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2019
  41. John N. Duvall (2000)۔ The Identifying Fictions of Toni Morrison: Modernist Authenticity and Postmodern Blackness۔ Palgrave Macmillan۔ صفحہ: 38۔ ISBN 978-0-312-23402-7۔ After all the published biographical information on Morrison agrees that her full name is Chloe Anthony Wofford, so that the adoption of 'Toni' as a substitute for 'Chloe' still honors her given name, if somewhat obliquely. Morrison's middle name, however, was not Anthony; her birth certificate indicates her full name as Chloe Ardelia Wofford, which reveals that Ramah and George Wofford named their daughter for her maternal grandmother, Ardelia Willis.